اسرائیل میں سامنے آنے والے تازہ رائے عامہ کے جائزوں میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی حالیہ جنگ میں اسرائیلی حکومت کی شکست کو کھلے الفاظ میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔ عبرانی ٹی وی کی ویب سائیٹ پر کیے گئے ایک عوامی سروے میں 59 فی صد رائے دہندگان نے غزہ جنگ میں اسرائیل کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ سروے میں صرف 32 فی صد رائے دہندگان نے حکومت کی حمایت کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف دو دنوں کے اندر وزیراعظم نیتن یاھو کی عوامی مقبولیت 37 فی صد سے کم ہو کر 32 فی صد پر آ گئی ہے۔ دو ہفتے قبل نیتن یاھو کی عوامی مقبولیت 65 فی صد تھی جوکہ اب 55 فی صد ہے جبکہ
مقبولیت تین ہفتوں میں 82 فی صد سے نیچے 55 فی صد پر آ گئی ہے۔
سروے جائزے میں میں بتایا گیا ہے کہ 54 فی صد یہودی آباد کار غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے مخالف ہیں جبکہ 37 فی صد نے جنگ بندی کی حمایت کی ہے۔ 29 فی صد کا کہنا ہے کہ جنگ میں اسرائیل کو فتح ہوئی ہے۔
البتہ عوام میں فوج پر اعتماد اب بھی برقرار ہے۔ اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ 83 فی صد عوام فوج کی کارکردگی سے مطمئن ہیں جبکہ صرف 12 فی صد نے فوج پرتنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ سات جولائی 2014ء کو غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ اسرائیلی فوج کی جنگ 26 اگست کی شام تک جاری رہی۔ اس عرصے میں صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر مجموعی طور پر 5263 فضائی، زمینی اور بحری اطراف سے حملے کیے۔